Jago Pakistan

Jago Pakistan Raise Issues and Give awarness

29/08/2024

ایک ایک ہو کر مرنے سے اچھا ہے ایک ہو کر مرو نکلو اور تاریخ بدل دو
سٹوڈنٹس فیڈریشن ذندہ باد✌️✅✌️

یہ دو تصاویر ہیں اور ان میں ہمارے زوال کی داستان ہے ایک تصویر میں سلیم غوری صاحب ہیں، اور دوسری تصویر میں شیزہ فاطمہ سلی...
18/08/2024

یہ دو تصاویر ہیں اور ان میں ہمارے زوال کی داستان ہے
ایک تصویر میں سلیم غوری صاحب ہیں، اور دوسری تصویر میں شیزہ فاطمہ

سلیم غوری پاکستان کا نمبر ون آئی ٹی ایکسپرٹ ہے، اس کو پاکستان کا بل گیٹس بھی کہا جاتا ہے، سلیم غوری کی آئی ٹی کمپنی (NetSol) ہے جو پوری دنیا میں ٹاپ رینکنگ آئی ٹی کمپنیز میں آتی ہے، اور یہ کمپنی یورپ تک اپنی سروسز دیتی ہے، سلیم غوری پاکستان میں آئی ٹی کے مواقعے نہ ہونے کے باعث امریکہ شفٹ ہوئے تھے اور وہاں جاکر انہونے NetSol جیسی بڑی کمپنی کھڑی کردی

یہ تو تھی سلیم غوری کی قابلیت، جس کو اس وقت آئی ٹی کا وزیر ہونا چاہئے تھا

مگر موجود وزیر برائے آئی ٹی شیزہ فاطمہ بھی بہت قابل ہیں، اِنکی قبولیت یہ ہے کہ "انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی وی پی این لگانے سے ہوتی ہے"

(حمنہ احمد)


"انسان کے ساتھ سب سے بھیانک کام جو ہو سکتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ باتوں میں، ہنسی مذاق میں بھی اپنا رد عمل دکھانے کی خواہش کو...
19/07/2024

"انسان کے ساتھ سب سے بھیانک کام جو ہو سکتا ہے وہ یہ ہے کہ وہ باتوں میں، ہنسی مذاق میں بھی اپنا رد عمل دکھانے کی خواہش کو مکمل طور پر ختم کر دے ... اس کے ساتھ بدترین چیز جو ہو سکتی ہے، وہ یہ کہ وہ زندہ ہونے کے باوجود مر چکا ہو.."

[ایمائل سیوران |

جانتے ہیں سچ کیا ھے؟ ایک عورت جسے خاوند غصے میں طلاق دے اور پھر بھی اسے اپنے پاس رکھے !!کچھ نمبرز کے لئے لڑکی پروفیسر کے...
16/07/2024

جانتے ہیں سچ کیا ھے؟
ایک عورت جسے خاوند غصے میں طلاق دے اور پھر بھی اسے اپنے پاس رکھے !!
کچھ نمبرز کے لئے لڑکی پروفیسر کے بستر پر چلی جائے !!
کالجوں کی صفائی والوں کو کاغذ کے ٹکڑوں کے بجائے روزانہ جگہ جگہ سے کنڈوم ملیں !!
گرلز ہاسٹل میں ہم جنس پرستی میں مبتلا لڑکیاں !!
مدراس میں معصوم بچوں کا ریپ !!
نقاب اوڑھے جاتی لڑکی پر اس کے باپ کی عمر کا بندہ ہاتھ صاف کرے !!
دو چار چھ چھ سال کی کم سن بچیوں کے ریپ !!
سگے رشتوں سے عورت کا محفوظ نہ رہنا !!
روحانی باپ کا اپنی بیٹی سے شادی کرنا (مطلب استاد اور شاگرد )

شادی شدہ عورتوں کے بچوں کی عمر کے لڑکوں سے تعلقات !!

شادی شدہ مردوں کے اپنی بیٹی کی عمر کی لڑکیوں سے تعلقات !!

پارکوں میں سکولز کالجز کے لڑکوں کا ڈیٹ پہ جانا !!

یونیورسٹی میں دوست کی مدد کرنے کےلئے جسم کی فرمائشی کرنا !!

مغرب کی تہذیب اور ثقافت دیکھ کر ٹائٹ پنٹ شرٹ پہنا بال کھول کر کالج اور یونیورسٹی جانا !!


کسی لڑکی کو پیار کے جال میں پھنسا کے اسے بلیک میل کر کے اپنے دوستوں کے سامنے پیش کرنا !!!

اپنے جسم کی نمائش کرنا اور اپنے سے امیر لڑکے کی تلاش کرنا ، اس کے ساتھ گاڑیوں میں نازیبا حرکات کرنا !!

بیٹے کی شادی اس وجہ سے نہيں کروانا کے وہ کام نہیں کرتا !!
بیٹی کے لیئے پڑا لکھا امیر لڑکا ڈھونڈنا !!

جب جسم کی بھوک لگتی ہے ناں ، تو لڑکی اور لڑکے کو پھر کسی کی عزت کا خیال نہیں رہتا!!

آپ لوگ مجھے سچ لکھنے کا کہہ رہے ہو دماغ خراب ہوگیا ھے آپ لوگوں کا۔۔۔؟
جاؤ تم حقیقت سے دور رومانی ناول کہانیاں پڑھو سچ سننے اور پڑھنے کا تم لوگوں میں کہاں حوصلہ ، سچ تو کڑوا ہوتا ہے۔

ڈاکٹر مشال خان

َانسان کو  شرمندہ تو ہونا چاہیے: جب وہ پڑھتا نہیں، کچھ علم نہیں حاصل کرتا، کچھ سیکھتا نہیں ، تدبر نہیں کرتا، سوچتا نہیں ...
15/07/2024

َانسان کو شرمندہ تو ہونا چاہیے: جب وہ پڑھتا نہیں، کچھ علم نہیں حاصل کرتا، کچھ سیکھتا نہیں ، تدبر نہیں کرتا، سوچتا نہیں اور پھر بھی وہ خود کو دوسروں سے بہتر سمجھتا ہے، اور یہ گمان کرتا ہے کہ وہ سب کچھ جانتا ہے۔

انسان کو شرمندہ ہونا چاہیے: جب وہ اپنے گزرے ہوئے آباؤ اجداد کے ماضی پر فخر کرتا ہے اور اس کا اپنا حال پسماندہ اور بدبختوں والا ہو۔

انسان کو شرمندہ ہونا چاہئے: جب اس کا معاشرہ جس میں وہ رہتا ہے بری طرح سے ناکام ہو چکا ہو ، اور وہ اس معاشرے کو اور دنیا کو تبدیل کرنے کے لیے کچھ بھی پیش نہ کر سکتا ہو۔

مصری ڈاکٹر ادیب
نوال السعداوی
مترجم: Musa Pasha

"ہمیں ایک نئی جنگ کی ضرورت ہے جس کا ہتھیار کتابیں ہوں، اس کے رہنما دانشور ہوں اور اس کا شکار جہالت اور پسماندگی ہوں-"
15/07/2024

"ہمیں ایک نئی جنگ کی ضرورت ہے جس کا ہتھیار کتابیں ہوں، اس کے رہنما دانشور ہوں اور اس کا شکار جہالت اور پسماندگی ہوں-"

روز شام کو کام سے واپس آنے پر ایک شخص اپنی بیوی کو مارتا تھا ۔جب اس عورت نے اپنے بھائی سے شکایت کی تو اس کے بھائی نے کہا...
15/07/2024

روز شام کو کام سے واپس آنے پر ایک شخص اپنی بیوی کو مارتا تھا ۔
جب اس عورت نے اپنے بھائی سے شکایت کی تو اس کے بھائی نے کہا پانی کی بوتل لے آؤ
"جب وہ لے آئی تو اس نے کہا جب تمہارا شوہر گھر میں داخل ہو جائے تو یہ پانی پی لیا کرو، اور پانی کو نگلنا نہیں بلکہ اسے منہ میں ہی رہنے دینا"
آپ کے منہ میں پانی تب تک رہنا چاہیے جب تک کہ وہ اپنے کپڑے تبدیل کرلے ، کافی پی لے اور بستر پر آرام کرنے کے لیے لیٹ نہ جائے..
اس عورت نے ایسا ہی کیا اس کو یہ دیکھ کر سخت حیرانی ہوئی کہ اس کا شوہر اب اس کو اس طرح نہیں مارتا جیسے وہ پہلے مارتا، لیکن اس کی پانی کی بوتل ختم ہو رہی تھی۔
وہ واپس اپنے بھائی کے پاس گئی اور کہا دوسری بوتل چاہیئے اور بتاؤ ویسے پانی میں کیا ڈالا تھا..؟؟!!

اس کے بھائی نے اس سے کہا کہ میں نے پانی میں کچھ نہیں ڈالا تھا، جب تمہارا شوہر شام کو کام سے تھکا ہوا گھر واپس آئے تو بس تب اپنا منہ بند رکھا کرو !!

‏کل ایک نوجوان نے مجھے پہچان لیا۔میں ڈی ایچ اے کے ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھا رہا تھا۔کھانے کے بعد میں نے بل طلب کیا۔ویٹر...
14/07/2024

‏کل ایک نوجوان نے مجھے پہچان لیا۔
میں ڈی ایچ اے کے ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھا رہا تھا۔
کھانے کے بعد میں نے بل طلب کیا۔
ویٹر نے کہا، سر وہ سامنے جو بندہ بیٹھا ہے، اس نے آپ کا بل ادا کر دیا۔
میں حیران ہوا۔
نوجوان کے پاس جا کر ہاتھ ملایا۔
آپ نے میرا بل کیوں ادا کیا؟ میں نے پوچھا۔
آپ منسٹر صاحب ہیں ناں؟ وہ مسکرایا۔
جی ہاں، میں نے سر ہلایا۔
اس بد بخت نے کہا،
آپ کے بجلی، گیس اور فون کے بل بھی تو ہم ہی دیتے ہیں۔
کھانے کا بھی سہی۔..😁😁😁

Copied

اپنی وفات سے قبل، ایک والد نے اپنے بیٹے سے کہا،" میری یہ گھڑی میرے والد نے مجھے دی تھی۔ جو کہ اب 200 سال پرانی ہو چکی ہے...
06/07/2024

اپنی وفات سے قبل، ایک والد نے اپنے بیٹے سے کہا،" میری یہ گھڑی میرے والد نے مجھے دی تھی۔ جو کہ اب 200 سال پرانی ہو چکی ہے۔ لیکن اس سے پہلے کہ یہ میں تمھیں دوں کسی سنار کے پاس اس لے جاؤ اور ان سے کہو کہ میں اسے بیچنا چاہتا ہوں۔ پھر دیکھو وہ اس کی کیا قیمت لگاتا ہے۔"

بیٹا سنار کے پاس گھڑی لے گیا۔ واپس آ کر اس نے اپنے والد کو بتایا کہ سنار اسکے 25 ہزار قیمت لگا رہا ہے، کیونکہ یہ بہت پرانی ہے۔

والد نے کہا کہ اب گروی رکھنے والے کے پاس جاؤ۔ بیٹا گروی رکھنے والوں کی دکان سے واپس آیا اور بتایا کہ گروی رکھنے والے اس کے 15 سو قیمت لگا رہے ہیں کیونکہ یہ بہت زیادہ استعمال شدہ ہے۔

اس پر والد نے بیٹے سے کہا کہ اب عجائب گھر جاؤ اور انہیں یہ گھڑی دکھاؤ۔ وہ عجائب گھر سے واپس آیا اور پرجوش انداز میں والد کو بتایا کہ عجائب گھر کے مہتمم نے اس گھڑی کے 8 کروڑ قیمت لگائی ہے کیونکہ یہ بہت نایاب ہے اور وہ اسے اپنے مجموعہ میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔

اس پر والد نے کہا،" میں تمہیں صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ صحیح جگہ پر ہی تمھاری صحیح قدر ہو گی۔ اگر تم غلط جگہ پر بے قدری کئے جاؤ تو غصہ مت ہونا۔ صرف وہی لوگ جو تمھاری قدر پہچانتے ہیں وہی تمھیں دل سے داد دینے والے بھی ہوں گے۔ اسلئے اپنی قدر پہچانو، اور ایسی جگہ پر مت رکنا جہاں تمھاری قدر پہچاننے والا نہیں۔"

جو مرد صبح سے کام پر جاتے ہیں اور رات کے کھانے کے بعد ہی واپس آتے ہیں، وہ عموماً تھکے ہوئے اور تناؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ...
06/07/2024

جو مرد صبح سے کام پر جاتے ہیں اور رات کے کھانے کے بعد ہی واپس آتے ہیں، وہ عموماً تھکے ہوئے اور تناؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ اس لیے نہیں کہ وہ بات چیت یا دوسرے کی رائے سننے کو برداشت نہیں کرتے بلکہ اس لیے کہ زندگی کے دباؤ نے انہیں باتوں کے نہیں بلکہ عمل کے مرد بنا دیا ہے۔

دوستوئیفسکی کہتا ہے:
"میری ماں ہم سے کہتی تھی کہ جب تمہارے والد شام کو گھر آئیں تو ان کے چہرے پر مسکراہٹ لے آؤ کیونکہ باہر کی دنیا مردوں کے لیے سخت ہو چکی ہے۔

لہذا، اس قسم کے لوگوں کے لیے عذر تلاش کرو؛ یہ لوگ خوابوں اور ڈراموں کی زندگی نہیں گزارتے جیسے اکثر لوگ، بلکہ یہ حقیقت کا سامنا کرتے ہیں، اور حقیقت زیادہ سخت اور تلخ ہوتی ہے۔"

ٹی وی پر چلنے والا ڈرامہ ”پری زاد“ صرف ڈرامہ نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کا حقیقی چہرہ تھا۔ پری زاد ڈرامے کا ایک ڈائیلاگ مجھے...
06/07/2024

ٹی وی پر چلنے والا ڈرامہ ”پری زاد“ صرف ڈرامہ نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کا حقیقی چہرہ تھا۔ پری زاد ڈرامے کا ایک ڈائیلاگ مجھے حقیقت پہ مبنی لگا۔ ڈرامے کے ہیرو پری زاد سے ایک امیر کبیر خاتون کہتی ہے!
”سنو لڑکے یہ چہرہ، صورت ، شخصیت ہیں ناں یہ سب لوئر مڈل کلاس کے مسائل ہوتے ہیں۔ مرد کی صورت شخصیت اور وقار سب اس کے پیسے سے ہوتا ہے۔ جاو اس بے رحم دنیا میں جاو اور اپنے حصے کی دولت سمیٹ لو۔ خود کو اتنا امیر کرو یہ جو تمہاری شخصیت کے عیب ہیں ناں دنیا کو سٹائل لگنے لگیں۔ اور ہاں چھوڑو یہ شاعری واعری یہ سب بھرے پیٹ کے چونچلے ہیں۔ غریب کی شاعری دنیا کو فضول لگتی ہے اور مرد اگر امیر ہوتو دنیا کو اس کی گالی بھی شاعری لگنے لگتی ہے۔
تلخ حقیقت

آپ گلگت جائیں تو یوں لگتا جیسے یہ لوگ ہی اور ہیں۔ ہمارا حصہ ہی نہیں ایتھکس وائز بالکل غیر مسلم لگتے میرا مطلب ہے جیسے نا...
06/07/2024

آپ گلگت جائیں تو یوں لگتا جیسے یہ لوگ ہی اور ہیں۔ ہمارا حصہ ہی نہیں ایتھکس وائز بالکل غیر مسلم لگتے میرا مطلب ہے جیسے ناروے سپین یورپ کے لوگ ۔ چلاس کراس کریں تو یوں لگتا جیسے کسی اور ملک میں داخل ہو گئے ۔ گاڑی روڈ پر کھڑی کر دیں دو دن کھڑی رہے کوئی گاڑی کا گیٹ بھی نہیں کھولے گا ۔ ہم نلتر جھیل گئے رات وہیں سٹے کیا گاڑی نیچے کھڑی کر گئے میں لاک لگانا بھول گیا اگلے دن آئے تو گاڑی سے ٹشو کا ڈبہ بھی نہیں نکلا ۔ غربت وہاں بھی ہے مگر چوری ڈکیتی رہزنی بالکل نہیں۔ اتنے مہمان نواز لوگ پاکستان کے کسی خطے میں نہیں دیکھے ۔ آپ راستہ پوچھیں آپ کے پاس آ کر ایسے گائیڈ کریں گے جیسے ہم سے زیادہ انہیں فکر ہے ہماری ۔ چہرے پر مسکراہٹ اور سر سر کہہ کر بات ۔ جب تک آپ کو راستہ سمجھ نہیں آئے گا بتاتے رہیں گے ۔ گاڑی روک کر آپ نے باہر نہیں نکلنا خود گاڑی کے قریب آ جائیں گے ۔ کرائم ریٹ تقریبا زیرو ہے تھانے کی پولیس کو ہائی ویز پر لگایا ہوا کیونکہ تھانے ویلے ہیں اس لئیے ٹورسٹ کی ہیلپ کریں۔ راستے کے ہوٹل میں سٹے کریں وہ خوبانیاں آپ کو خود لا کر دیں گے وہ بھی بالکل فری ۔ ہوٹل میں کھانا کھائیں سپلی منگوائیں لے آئیں گے اس کے کوئی چارجز بھی نہیں ۔ بل بھی مناسب ۔ایک ہوٹل پر کھانا کھایا وہ ساتھ میں مرغ چنے نان بھی لے آیا کہ کھانا تھوڑا نہ پڑے یہ بھی رکھیں یہ فری ہے ۔ دوکان پر شاپنگ کی وہاں بارگینگ کی تو اندازہ ہوا بارگینگ کا کنسیپت ہماری گھٹی میں پڑا ہے وہں تو یہ کنسیپٹ ہی نہیں۔ ایک فکسڈ پرائس شاپ پر گئے ۔ اسے 2800 دئیے شرٹ کے ۔ اس نے خود ہی دو سو واپس کر دئیے کہ آپ مہمان ہیں ۔ گاڑی کا کام کرایا مکینیک کہتا سر کوئی مسلہ نہیں آپ مہمان ہی جو مرضی سے دیں۔ مجھے حیرت ہے رہی تھی پنجاب میں راستے میں گاڑی خراب ہو جائے تو مکینیکل کھال اتار لیتے کہ مجبوری ہے مرغا پھنس گیا کہاں جائے گا ۔ وہاں ساری گاڑیاں چھوڑ کر ہمارا کام پہلے کیا کہ یہ مسافر ہیں لیٹ نا ہوں ۔
مجھے حیرت ہوتی ہے کہ یہ لوگ کیسے اس ملک کا حصہ ہو سکتے یہاں عرب کی طرح سخت قوانین بھی نہیں لیکن ایتھکس ایسے ہیں کہ چوری جھوٹ مکاری کا کنسپیٹ نہیں۔ بالکل نہیں لگتے کہ یہ پاکستان کا حصہ ہے ۔۔۔۔ یہاں تاجر ہوٹل مالکان پولیس سول انتظامیہ کے باقاعدہ اجلاس ہوتے کہ کیسے توارزم کو پروموٹ کرنا ۔ ہر مہینے کتنے مسافر کو ہیلپ دی گئی ۔ کن مسائل کا سامنا ہوا کیسے کنٹرول کیا گیا ۔ یار یہ کون لوگ ہیں۔ محرم کی وجہ سے کچھ جگہ سڑک کی ایک سائیڈ پر بیرئیر لگے ہوئے لیکن جیسے ہی کسی گاڑی کو مشکل ہوتی تو نو عمر لڑکے فورا سے بھی پہلے وہ بیرئیر ہٹا کر راستہ کلئیر کراتے ۔ ایک سیکنڈ کے لئیے روڈ بند نہیں ہوتا مجالس کی وجہ سے ۔۔۔ ہر چند کلو میٹر کے بعد سبیل لگی ہوتی ۔ جیسے یہ لوگ ہیں بخدا انہیں واقعی ہماری ریاست کا حصہ نہیں ہونا چاہیے یہ لوگ ہم سے بالکل مختلف ہیں بالکل

رانا حاکم۔ شہرسلطان

Copied

03/07/2024

خیرات مانگنے والوں کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا
نواز خان ناجی

02/07/2024

تحریک پاسداران، بلتستان کے صدر وزیر حسنین کا عوامی ایکشن کمیٹی کے تقریب حلف برداری سے دھواں دار خطاب

02/07/2024

جی بی عوام کو گرین ٹیریزام مبارک ہو ۔

ہنزہ۔مشہور ٹک ٹوکر کاشی فینسی نمبر پلیٹ لگا کر گھومنے پر ہنزہ پولیس کے ہاتھ لگ گئے۔نمبر پلیٹ اتار دیا۔
02/07/2024

ہنزہ۔
مشہور ٹک ٹوکر کاشی فینسی نمبر پلیٹ لگا کر گھومنے پر ہنزہ پولیس کے ہاتھ لگ گئے۔نمبر پلیٹ اتار دیا۔

25/06/2024

گلگت بلتستان میں سیاحوں کا رش بڑھ گیا ۔ ہنزہ، نگر ،نلتر ، سکردو سمیت دیگر سیاحتی مقامات میں سیاحوں کی بڑی تعداد موجود۔

ایک تحریر بری لگے تو پیشگی معذرتﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮭﻮﮎ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ.پاکستان میں مردوں کی عم...
25/06/2024

ایک تحریر بری لگے تو پیشگی معذرت

ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮭﻮﮎ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ.

پاکستان میں مردوں کی عمومی طور پر شادی کی عمر پچیس سے لیکر تیس سال کی سمجھی جاتی ہے۔ عام طور پر اسکی وجہ مرد کے روزگار اور کمائی کو سمجھا جاتا ہے کہ جب تک ایک نوجوان اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوتا اسکی شادی لٹکی رہتی ہے اور دیکھا جائے تو یہ ایک ٹھوس اور مثبت جواز بھی ہے۔ جب مرد بیوی اور بچوں کی کفالت کی بڑی ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہی نہ ہو تو شادی کرکے خود کو مزید پریشانی میں ڈالنے والی بات ہے۔اور لڑکیوں کی تعلیم بھی مکمل ہوتے، اچھے رشتے ملتے اتنی عمر گزر جاتی ہے۔۔ جبکہ آج کل بارہ سال کے بچے بچیاں بالغ ہو رہے ہیں، بلوغت اور شادی کے درمیان یہ دس پندرہ سال شدید ترین جنسی خواہش کے ہوتے ہیں ۔
نقصان اسکا لیکن بہت بڑا ہے جسکو والدین، خاص کر بطور ایک مرد، نوجوان کا والد بہت اچھی طرح سمجھتا ہے کیوںکہ وہ اسی پرائم ٹائم سے گزر چکا ہوتا ہے لیکن بوجہ مختلف مجبوریوں کے حالات کے بوجھ تلے دبا چپ رہتا ہے۔ ایک مرد کیلئے یہ ایک بلکل سیدھی اور آسانی سے سمجھ میں آنے والی بات ہے کہ اسکی جنسی طاقت، جنسی طلب، جنسی کشش اور جسمانی طاقت اور قوت اسکے عمر کے اٹھارہ بلکہ کبھی کبھی سترہ سال سے لیکر چوبیس یا پچیس سال کی عمر کی بیچ میں سر چڑھ کر بولتی ہے اور اس عمر میں جوانی کا بھر پور نشہ چڑھا ہوتا ہے اور یہی عمر شادی کرنے کیلئے سب سے موزوں عمر ہے۔ اسلام بھی اس عمر میں شادی کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ تیس سال کے بعد دھیرے دھیرے جنسی اور جسمانی طاقت میں کمی آنے لگتی ہے اور چالیس سال تک خوش قسمت اور صحتمند مرد پھر بھی جسمانی طور پر شکایت تو نہیں کرتے لیکن اسے اندر کی تبدیلی کا احساس ضرور ہوتا ہے اور کہیں نہ کہیں وہ تبدیلی جسے کمزوری بھی کہہ سکتے ہیں اسے کٹھکتی بھی ہے۔ چالیس سال کے بعد جنسی کمزوری کا لاحق ہونا ایک بالکل عام سی بات ہے جو تقریبا ہر مرد کا مسئلہ رہتا ہے چاہے وہ کتنا بھی پہلوان بننے کا دعوہ کرے۔
ہمارے قبائلی رواج کے مطابق، خاص طور پر دور دراز پہاڑوں میں رہنے والے لوگ اپنے بچوں کی 18 سے 20 اور بچیوں کی 14 سے 16 سال میں شادیاں کروا کر ذمہ داری سے فارغ ہوجاتے ہیں۔ لڑکا 25 سے 28 کی عمر تک تین یا چار بچوں کا باپ ہوتا ہے اور اسکے بعد وہ عملی زندگی شروع کرنے نکلتا ہے۔ باپ 40 کی عمر تک پہنچتا ہے تو اسکے بچے بھی کمائی اور روزگار کے قابل ہوتے ہیں۔ دیکھا جائے تو انکے لئے یہی طریقہ کار بہترین ہے کہ پہاڑوں میں بسنے والے لوگ قدرتی ماحول کے زیادہ قریب رہنے کی وجہ سے جسمانی طور پر زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔

ﺳﯿﮑﺲ ﯾﺎ ﺷﮩﻮﺕ ایک ہی چیز کا نام ہے۔۔ اس پر بات کرنا ہمارے معاشرے میں گناہ سمجھا جاتا ہے لیکن موقع ملے تو چھوڑتا کوئی بھی نہیں۔ ﺍﺱ
ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ حقیقت پسند کہتے ﮨﯿﮟ ﮐﮧ
ﺧﻮﺭﺍﮎ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ
ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﮭﻮﮎ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ
ﺑﮭﻮﮎ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ یہیں ﺑﮭﻮﮎ ﻣﺮﺩ اور ﻋﻮﺭﺕ کو نو عمری سے نو بڑھاپے تک ﺗﻨﮓ ﮐﺮﻧﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ
ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﺑﮭﻮﮎ حلال طریقے ﺳﮯ ﻧﮧ ﻣﭩﮯ ﺗﻮ
ﺍﻧﺴﺎﻥ حرام ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺗﻼﺵ
ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔ لہذا نکاح کو آسان بنائیں.
اگر معاشی حالات اجازت دیں تو اپنے بچوں کی شادیاں کرانے میں دیر نا کریں۔ نا صرف جنسی کمزوری یا جنسی طاقت کی وجہ سے بلکہ اسلئے بھی کہ بیوی کے میسر آنے کے بعد نوجوان مرد بہت سارے گناہوں اور غلط کاریوں سے بچا رہتا ہے بلکہ عورت کیلئے بھی یکساں مفید فارمولہ ہے۔

آپ اس موضوع پر کیا رائے رکھتے ہیں؟
🖊پرویز

عید غدیر کے موقع پر مولا مشکل کشا کی شان میں ایک تازہ کلام پیش خدمت ہے!میں روشنی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟یعنی علی ...
24/06/2024

عید غدیر کے موقع پر مولا مشکل کشا کی شان میں ایک تازہ کلام پیش خدمت ہے!

میں روشنی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟
یعنی علی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟

منطق، دلیل و عِلم و ہنر، سب اسی سے ہے
میں آگہی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟

دیتا ہے جو ذکات رکوع و سُجُود میں
میں اُس غنی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟

مجھ پر نہیں ہے جبر کہ مانوں علی کو میں
میں خوش دلی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟

نسبت بتاؤ اپنی کہاں سے ہو؟ کون ہو؟؟
“میں تو علی کے ساتھ ہوں؟ تم کس کے ساتھ ہو؟

جو حق کے ساتھ ساتھ ہے، حق جس کے ساتھ ساتھ
میں بھی اُسی کے ساتھ ہوں، تم کس کے ساتھ ہو؟

کیوں نہ کروں میں ناز کہ نوکر علی کا ہوں
جو ہوں خوشی کے ساتھ ہوں، تم کا کے ساتھ ہو؟

رضا تابش، گلگت

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی ۔فرزند نگر گلگت بلتستان ڈاکٹر حسین عباس نے کم عمری میں پی ایچ ڈی مکمل کرکے پاکستان...
24/06/2024

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی ۔
فرزند نگر گلگت بلتستان ڈاکٹر حسین عباس نے کم عمری میں پی ایچ ڈی مکمل کرکے پاکستان بلخصوص گلگت بلتستان کا نام روش کرنے پہ خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں ۔
ڈاکٹر حسین عباس نے نہ صرف کم عمری میں پی ایچ ڈی مکمل کیا ہے بلکہ منیجمنٹ اکاؤنٹنگ میں پہلا پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والا پہلا گلگت بلتستان کا ڈاکٹر ہے۔
باپ ایماندار اور دیانتدار ہو اور اپنے پیشہ ورانہ زمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائے اور مخلصی سے نبھائے تو اولاد کامیابی کی منزلیں طے کرتے ہیں ویسے ہی ڈاکٹر حسین عباس کے والد محترم علی محمد گورنمنٹ اسکول میں معلم ہیں ،اور اپنے عاجزی اور انکساری کی وجہ سے مشہور ہیں ، اپنا زمہ داری دیانت داری اور مخلصی سے سے نبھاتے ہوئے کامیاب شاگرد پیدا کیا جو کہ سیکنڈوں کے حساب سے اچھے پوسٹوں پہ براجمان ہیں اور اس کی ایمانداری کے پھل اس کے زندگی میں ہی مل گیا۔
علی محمد استاد کے سارے بیٹے بڑی محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن میں سے ایک نے سول انجینئرنگ ایک کم سن پی ایچ ڈی ڈاکٹر بن گیا اور باقی بیٹے بھی بہت محنتی ہیں جن کا مستقبل بھی روشن ہوگا۔
اللہ سے دعا ہے کہ استاد محترم علی محمد کو صحت و تندرستی دے اور ڈاکٹر حسین عباس کو مزید کامیابیوں سے ہمکنار کرے ۔ آمین

Let's congratulate Syeda Fakhra Jalal hailing from Chalt Nagar has been selected for Global Competition going to be held...
23/06/2024

Let's congratulate Syeda Fakhra Jalal hailing from Chalt Nagar has been selected for Global Competition going to be held in Tokyo Japan from 29th of August Sponsored by IEEE, in top 10 teams from all over the world. She is doing Biomedical Engineering from Salim Habib University (Final year) and has developed Robotic grasper with integrated haptic feedback mechanism for minimally invasive surgeries. She will present her project next month in Japan with her team members. Whole of the trip is Sponsored by IEEE. There will be a further competition between 10 teams through out the week.

یاور عباس گلگت بلتستان کی توانا آواز ہے اصل دہشتگردوں کے حکم پر اس توانا آواز کو بیمار حکومت کی جانب سے خاموش کرانا قابل...
22/06/2024

یاور عباس گلگت بلتستان کی توانا آواز ہے اصل دہشتگردوں کے حکم پر اس توانا آواز کو بیمار حکومت کی جانب سے خاموش کرانا قابل مزمت ہے
سوال تو یہاں یہ بنتا پیپلز پارٹی والے کہتے ہیں ہم آزادی اظہار رائے کے حامی آج آپ لوگوں کے حکومت میں ہوتے ہوئے ،گورنر آپ کے ہوتے ہوئے یاور بھائی جیسے بے باک سوشل ایکٹوسٹ کو بے جا گرفتار کرنا کون سی آزادی اظہار رائے ہے ؟
دوسری جانب نگر حلقہ 4 کے نام نہاد سلطان کہاں غائب ہے جس کے گھر سے دن دہاڑے ایک نوجوان کو اٹھا کر لے جایا جاتا ہے لیکن موصوف کو کانوں کان خبر تک نہیں اور خواب خرگوش کے نیند سو رہا ہے اسی لئے ہم شروع دن سے کہ رہے ہیں یہ جرنیلوں کے محض سہولت کار ،الاکار کے سوا کچھ نہیں یہ خود دن رات جرنیلوں کی جوتے صاف کر کر کے اپنے ایڈجسمنٹ کرواتے ہیں تو یہ ایسے نوجوانوں کے ڈھال بنئگے کیسے ممکن ہے ؟
تحریر :- یاداش حسین عقابی

گلگت بلتستان میں رہنے والوں اور پنجاب کے شہروں میں رہنے والوں میں فرق دیکھیں کہ  کوکنگ آئل ، گھی اور دیگر خوردنی اشیاء س...
20/06/2024

گلگت بلتستان میں رہنے والوں اور پنجاب کے شہروں میں رہنے والوں میں فرق دیکھیں کہ کوکنگ آئل ، گھی اور دیگر خوردنی اشیاء سے لدا ہوا یہ ٹرک گلگت بلتستان میں الٹ گیا ، زخمی ڈرائیور کنڈیکٹر ہسپتال پہنچا دیئے گئے اور اشیائے خوردونوش سڑک پر بغیر کسی حفاظت کے پڑی رہیں اور کسی نے ایک ڈبہ تک نہیں اٹھایا اور شہروں میں ٹرکوں سے مال لوٹنے میں چند منٹ لگتے ہیں گزشتہ دنوں فیصل آباد میں دیکھا ہوگا ، ایسے واقعات سے پتا چلتا ہے کہ شہریوں میں لوٹ مار کا رجحان پہاڑوں میں رہنے والوں کی نسبت کافی زیادہ ہے یہ ہے میرا گلگت بلتستان

محنت کش باپ کے دونوں بیٹوں نے بیک وقت انجنئیرنگ میں PhD مکمل کرکے تاریخ رقم کردیے۔ نگر بر  سے تعلق رکھنے والا   سنگ علی ...
19/06/2024

محنت کش باپ کے دونوں بیٹوں نے بیک وقت انجنئیرنگ میں PhD مکمل کرکے تاریخ رقم کردیے۔
نگر بر سے تعلق رکھنے والا سنگ علی نے ثابت کیا کہ محنت کی کمائی انسان کو زندگی میں ہی کامیابی عیاں کرتی ہے ۔
ایک زمیندار اور پیشے کے لحاظ سے ویگن ڈرائیور ہے، اس غیرت مند اور محنت کش باپ نگر قوم کےلئے رول ماڈل ہیں اور نگر قوم کے لیے باعث فخر ہے۔
محنت، مخلصی اور تعلیم دوست ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ہمت نہیں ہارا بلکہ اپنے دونوں بیٹوں کو بیک وقت انجنئیرنگ میں PhD مکمل کروایا۔ دونوں فرزندان اعتزاز حسن اور ساجد عباس کی اس اعلیٰ اور مثالی کامیابی پر اظہار مسرت کے ساتھ آپ اور آپکے کے دونوں فرزندان کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
اللہ سب کے والدین کو محنت اور مشقت سے کماتے ہوئے اولاد کی بہترین تربیت کرنے اور تعلیم سے آراستہ کرنے کی توفیق دے۔اور
اللہ تعالیٰ آپ کو مزید کامیابی سے ہمکنار فرمائے آمین ۔

18/06/2024

گلگت بلتستان کی چوٹیاں ہوں
اور یہاں کے خوبصورت لوگ بھی ہوں
اپنا کلچرل ڈانس نہ ہو یہ کیسے ہوسکتا ہے

Address

Gilgit Baltistan
Gilgit
05811

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Jago Pakistan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share


Other Performance & Event Venues in Gilgit

Show All