11/04/2024
اُلجھا ہے پاؤں یار کا زُلفِ دراز میں
لو ! آپ اپنے دام میں صیّاد آگیا
گاؤں میں ایک گھر کا ایک بچہ بہت لاڈلا اور شرارتی تھا۔ اور جب بھی کسی سے لڑ کر اتا تو اس کے گھر والے دوسرے بچے پر چڑھائی کر دیتے قطع نظر کے قصور کس کا تھا۔ . ایک دن وہ کسی اپنے سے طاقتور سے پنگا لے کر اور مار کھا کر گھر اگیا۔ تو الٹا اس کے باپ نے اس کی ہی چھترول کی اور اس طاقتور کے گھر جا کر خود معافی مانگی کہ ہمارے بچے سے ہی کوئی غلطی ہوئی ہوگی لہذا ہم افام و تفہیم سے مسئلہ حل کر لیتے ہیں ۔
مقبوضہ پاکستان کے علاقے سری نگر میں ہونے والا اج کا واقعہ بہت ساری حقیقتوں کو آشکار کرتا ہے ۔
ائی جی پنجاب اور اس کی پولیس نے جن کے کہنے پر پورے پنجاب میں ظلم و ستم اور چادر اور چار دیواری کی بے حرمتی کا بازار گرم کر رکھا تھا اج خود اس کے عتاب کا شکار ہو گئے ۔۔
ائی جی پنجاب جو کسی بھی قانون کے تحت کسی بھی سیکیورٹی ادارے کا حکم ماننے کا پابند نہیں ہے۔ وہ صرف وزیر داخلہ کا حکم ماننے کا پابند ہے اور وہ بھی ائین اور قانون کے مطابق۔ وہ غیر متعلقہ لوگوں سے احکامات کیوں لیتا اور ان پر عمل کرتا رہا۔ اس نے خود پولیس کو کسی کی باندھی بنا دیا۔ کسی کے اشاروں پہ نچا دیا ۔ قانون کو امرہ اور طاقتور کی رکھیل بنا دیا۔ اور پھر جو اج بہاول نگر میں ہوا وہ تو ہونا ہی تھا۔ پولیس اور قانون دونوں جب جہاں جس کا جتنا داو لگتا ہے وہ قانون کو ہاتھ میں لے کر اپنے مفاد کے لیے اپنے استعمال میں لے اتا ہے۔
ائی جی پنجاب کو صدارتی ایوارڈ مل گیا۔ دراصل وہ یہ وہی دانہ تھا جو ککڑ کے پر نوچنے کے بعد ہٹلر نے اس کو کھلایا تھا۔
لیکن کچھ بھی ہے پاکستانی ریاست اس وقت ظلم و بربریت اور لا قانونیت کی انتہائی گہری نہج پر ۔۔ اب تو اللہ ہی ہے کہ کہیں سے کوئی انقلاب کی شکل میں اس قوم کے اوپر رحم کر دے ۔۔۔۔