Mianwali Education Department

Mianwali Education Department Mianwali Eucation Department █║▌│█│║▌║││█║▌║▌║Official Page

پنشن اصلاحات۔۔اگر کوئی بھائی یا بہن ہمارے وٹس ایپ چینل کے ساتھ منسلک ہونا چاہتا ہے تو لنک اوپن کر کے ہو سکتا ہے۔ فیملز ب...
24/10/2023

پنشن اصلاحات۔۔
اگر کوئی بھائی یا بہن ہمارے وٹس ایپ چینل کے ساتھ منسلک ہونا چاہتا ہے تو لنک اوپن کر کے ہو سکتا ہے۔ فیملز بھی ایڈ ہو سکتی ہیں کیونکہ چینل پہ کسی کا نمبرز شو نہیں ہوتا۔۔۔
https://whatsapp.com/channel/0029Va8IJdr8F2p9kUqx7Q3W

21/10/2023
19/10/2023

میری تمام معزز و محترم اساتذہ کرام سے گذارش ہے کہ کسی بھی فورم بالخصوص سوشل میڈیا گروپس میں اپنے ایمیجیئٹ آفیسر مطلب AEOs, Dy. DEOs, Heads etc کے خلاف بالکل کوئی لفظ نہ بولیں۔ یقین کریں۔ آج تک ہماری تحریک کی کامیابی میں ان جیسے گمنام ہیروز کا بہت بڑا حصہ ہے۔ اور ہماری تحریک کے سب سے بڑے حامی یہی ہمارے محسن ہیں۔

17/10/2023

اگر کوئی ٹیچر یا ایجوکیشن کا کوئی اور ملازم ہمارے وٹس ایپ گروپ میں شامل ہونا چاہتا ہو تو انبوکس کرے۔ صرف ملازمین شامل ہوں۔

17/10/2023

پنجاب کے تمام گزیٹڈ اساتذہ سے درخواست ہے کہ وہ بطور احتجاج NADRA کے فارمز CNIC یا B-فارم کی تصدیق نہ کریں اور تصدیق کے لیے آنے والے لوگوں کو بتاٸیں کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے ۔

اگر ہم اس کو ایک ہفتے کے لئے روک دیں تو فارمز کی تصدیق کے بغیر نادرا بالکل بھی کام نہیں کر سکے گا، اور ہماری آواز فیڈرل سطح پر سنی جائے گی۔

براہ کرم اس پیغام کو تمام ٹیچرز گروپ میں فارورڈ کریں اور تمام احتجاجات/اجتماعات میں اس موضوع کو اٹھائیں۔

16/10/2023

‏ریاست صرف اور صرف عوام ہیں اور کوئی بھی نہیں

16/10/2023

حکومت پٹرول کو اب 200 پر لاٸے گی اور پھر اساتذہ اور سٹوڈنٹس کا جو احتجاج چل رہا ہے اس پر پاکستان مسلم لیگ نون سیاست شروع کرے گی یہی انکا بیانیہ ہوگا کہ ہم جب حکومت میں آٸے تو اساتذہ کی پنشن بحال کریں گے اور سکول کی پراٸیویٹاٸزیشن بھی ختم کرینگے اس لیٸے اس کا پہلے سے ماحول بنایا جا رہا ہے پھر عوام کی حمایت حاصل کرکے ووٹ حاصل کیٸے جاٸینگے ۔
یہاں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیٸے کہ یہ تمام معاہدے کچھ عرصہ پہلے مسلم لیگ نون اپنی گزشتہ حکومت جو کہ دو ماہ پہلے ختم ہوٸی اس میں آٸی ایم ایف سے کر گٸی ہے اب یہ بھولی عوام 21 اکتوبر کو جناب میاں نواز شریف کا استقبال بھی بڑے جوش جزبے سے کرے گی کہ انکا مسیحا آرہا ہے جو پچھلے چار سال سے نہ آیا وہ اب عوام کی بری حالت دیکھ کر یہ برداشت نہیں کر پایا اور اس سے یہ دکھ اور درد برداشت نہیں ہوا وہ فوری طور پر اپنے پیارے ملک انگلستان کی پر آساٸش زندگی کو چھوڑ چھاڑ کر پاکستان لوٹ رہا ہے۔
Vote Imran da

Dharna at dc ofice mianwali
16/10/2023

Dharna at dc ofice mianwali

16/10/2023

یہ سولہویں سکیل کے ماسٹر صاحب یہ نہیں کہہ رہے کہ انہیں بھی عدلیہ میں کام کرنے والے سولہویں سکیل کے اسٹینو گرافر کی طرح 65 ہزار روپے کا اضافی آلاونس دیا جائے نہ ہی 17 سکیل کے لیکچرر یہ ڈیمانڈ کر رہے ہیں کہ انہیں بھی 70لاکھ والا ویگو ڈالا لے کر دیا جائے جو 17 اسکیل کے اسسٹنٹ کمشنر کوملتا ہے 18سکیل کے اسسٹنٹ پروفیسر صاحب بھی یہ مطالبہ نہیں کر رہے کہ انہیں 4 کنال کا سرکاری گھر اور ڈیڑھ کروڑ والی فورچونر گاڑی دی جائے جو کہ 18 سکیل کے ڈپٹی کمشنر کو دی جاتی ہے
20ویں سکیل کے پروفیسر صاحب بھی یہ نہیں کہہ رہے کہ انہیں ریٹائرمنٹ پر 25 ایکڑ زرخیز زرعی زمین اور ڈی ایچ اے میں دو کنال کا پلاٹ دیا جائے جو کہ 20 سکیل کے میجر جنرل صاحب کو ریٹائرمنٹ پر دیا جاتا ہے
یہ تو صرف اتنا کہہ رہے ہیں کہ نوکری شروع کرتے وقت جو جو تنخواہ، الاونس اور پینشن وغیرہ دینے کا تم نے وعدہ کیا تھا وہ تو ختم نہ کرو جن شرائط و ضوابط کو مان کر ہم نے نوکری قبول کی تھی ان کو تو تبدیل نہ کرو نہایت معمولی مراعات کے عوض ساری زندگی اس پیشے کو دینے والے سے آخری عمر میں اس کے بڑھاپے کا سہارا تو نہ چھینو،
Mianwali Education Department

15/10/2023

آج اگیگا میانوالی کے تحت ہونے والے انتہائی اہم اجلاس میں درج ذیل امور پر اتفاق رائے پایا گیا۔

1۔ ہڑتال کا مطلب چھٹی نہیں ہے بلکہ کام کا بایئکاٹ ہے۔

2۔ اس لیے تمام محکمہ جات کے ملازمین (دفاتر+سکول) 8:30 بجے اپنے اپنے ادارے میں حاضری دیں گے۔

حاضری لگانے کے بعد تمام دفاتر و سکولز کے تمام ملازمین سنٹرل ماڈل ہائ سکول میانوالی میں ہر صورت 10 بجے تک پہنچیں گے۔
فکس 10 بجے ریلی کی صورت میں مختلف مقامات سے ہو کر ڈپٹی کمشنر آفس میں جمع ہوں گے۔

اسی طرح تحصیل عیسیٰ خیل اور تحصیل پپلاں کے ملازمین اپنے اپنے تحصیل ہیڈ کوارٹر میں مرکزی دھرنے میں شرکت کریں۔

3۔ تمام سکولز کے سربراہان اور دفاتر کے آفیسرز سے گزارش ہے کہ حاضری کے بعد اپنے اپنے سٹاف کی دھرنے میں مکمل شرکت یقینی بنائیں۔

15/10/2023

*اگیگا کی ضلعی باڈی کا اہم اعلان*

آج اگیگا ضلع میانوالی کے ہونے والے اہم اجلاس میں تمام یونیئنز کے قائدین کی مشاورت کے بعد جو لائحہ عمل دیا گیا ہے وہ درج ذیل ہے۔

1۔ *چونکہ کل سے سکول کے اوقات کار تبدیل ہو چکے، چنانچہ تمام سکولز صبح اپنے مقررہ وقت پر کھول کر اساتذہ کی حاضری لگائی جائے گی، اسکے بعد 9:30 بجے سکول ہیڈز تمام سٹاف کو دھرنہ/احتجاج میں شامل ہونے کیلیئے سنٹرل ماڈل سکول بھیجیں گے، یہی عمل دیگر محکمہ جات میں بھی follow کیا جائے گا*

2. *تمام اساتذہ / کلرکس اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ سکول میں حاضری کے بعد سنٹرل ماڈل میں اپنی موجودگی یقینی بنائیں گے*

3۔ *سنٹرل ماڈل سکول سے ریلی 10بجے مختلف روٹس سے ہوتی ہوئی ڈی-سی آفس پہنچے گی جہاں قائدین و دیگر حضرات احتجاج کے شرکا سے خطاب کریں گے*

3.*تحصیل پپلاں اور عیسی خیل کے بھائی اپنے تحصیل ہیڈکواٹرز (اے سی آفس) کے سامنے احتجاج کریں گے، اور صرف منگل اور ہفتہ کے روز ضلعی احتجاج میں شامل ہونگے* باقی تمام دن اپنے تحصیل ہیڈکواٹرز کے سامنےکیمپ لگا کر احتجاج کریں گے۔

دھرنہ کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو ہر لحاظ سے احتجاجی شرکا کے نظم و ضبط کو یقینی بنائے گی۔

تمام دفاتر/سکولز کے ہیڈز سے خصوصی تعاون کی امید کی جاتی ہے۔ مشترکہ مفادات کی اس جدوجہد میں اپنا کردار موثر طریقے سے ادا کیجیئے۔

*اگیگا ضلع میانوالی*

14/10/2023

کہا جاتا ہے کہ اساتذہ پڑھائی کا معیار نہیں بنا پا رہے... اساتذہ اپنی تنخواہ کے بدلے بچوں کو نہیں پڑھا رہے اور ایسے بھی بہت سے اعتراضات جن کو بنیاد بنا کر سکولوں کی نجکاری کے ساتھ ساتھ سکولوں کو غیر ملکی این جی اوز کو ٹھیکے پر دیا جا رہا ہے....

تو اس ضمن میں چند سوال توجہ طلب ہیں جن کے اہل دانش سے جواب مطلوب ہیں...

1- کیا محکمہ پولیس کی کارکردگی سے عوام مطمئن ہے...؟

2- کیا عوام محکمہ صحت سے مطمئن ہے...؟

3- کیا عوام واپڈا کی کارکردگی سے مطمئن ہے...؟

4- کیا عوام محکمہ مال کی کارکردگی سے مطمئن ہے...؟

5- اور کیا عوام محکمہ قانون سے مطمئن ہے...؟

6- کیا عوام عوامی نمائندگان اور سیاسی شخصیات کی کارکردگی سے مطمئن ہے....؟

اگر نہیں تو کیا یہ سب محکمے بھی عوام کی جیبوں پر بوجھ نہیں....؟

استاد کی پہلی اور آخری کرپشن ایک ادنیٰ سے معاوضے کے عوض بہتر طریقے سے پڑھائی نا کروانا ہے ( چند گنے چنے اساتذہ کو چھوڑ کر) جب کہ پڑھائی کے علاوہ بھی ہر کام اس سے مفت میں کروایا جارہا ہے جو کہ اس کی ملازمت سے لگا نہیں کھاتا...

مگر کیا سیاستدان، ججز وکلاء، پٹواری، و دیگر ملازمین اپنے شعبہ سے انصاف کررہے ہیں....؟

آپ کو کھلا چیلنج ہے کہ اساتذہ کے مقابلے میں کسی بھی دیگر شعبہ کے ملازمین کا آڈٹ کروالیں اور اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کے بعد فقط یہ بتا دیں کے استاد کا رزق کتنا حلال ہے اور دیگر ملازمین کا کتنا حلال ہے....

وزیر اعلی پنجاب کو سرکاری سکولوں کی دگرگوں حالت تو دکھائی دے گئی مگر کیا سکولوں کے علاوہ سب محکمے فرشتوں کے زیر انتظام ہیں....؟
وزیراعلی صاحب کبھی ہائی کورٹ کا ایسا ہی چکر تو لگائیں جہاں جج کا جب دل کرے کیس کی سنوائی کر لے وگرنہ اک جنبش قلم سے تاریخ پر تاریخ دے ڈالے..
کبھی محکمہ مال کے پٹواری کا محاسبہ بھی کرتے نظر آئیں جو کسی غریب کی جمع پونجی کو ایک کاغذ کی نظر کرتے ہوئے ہچکچاتا نہیں....

وزیراعلی صاحب اور کچھ نہیں تو کبھی ایک دن فقط واپڈا والوں سے یہ ہی پوچھ لیں کہ بلوں پر کاغذ کا بوجھ زیادہ ہے یا پھر ٹیکسوں کا... اور برائے کرم اپنے قانونی مشیر کو ہمراہ ضرور رکھیے گا جو آپ کو واپڈا کے بلوں پر موجود نت نئے ٹیکسوں کی معلومات بہم پہنچا سکے....

ایک اتفاقاً بننے والا حادثاتی استاد بھی اپنی ڈیوٹی یہ سوچ کر حق حلال کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ پیغمبرانہ پیشے سے وابستہ ہے اور اس کو روز محشر اس کا جواب دہ ہونا پڑنا ہے....
حضور والا آپ کے بچے سٹی سکول اور بیکن ہاؤس میں پڑھ سکتے ہیں کیوں کہ ان کے باپ آپ ہیں مگر وزیراعلی صاحب ہر کسی کا بچہ محسن نقوی کے بچوں جیسی قسمت کہاں سے لائے.... ؟ اگر آپ کے پاس کسی ایسی دکان کا پتہ موجود ہے تو آگاہ کیجیے وگرنہ حضور جیسا بھی ہے لولا ہے لنگڑا ہے یہ نظام تعلیم چلتا رہنے دیں....
آپ کو یہ عہدہ مختصر وقت کے لیے ملا ہے اب یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ خود کو عوام الناس کی دعاؤں کا حق دار بناتے ہیں یا بددعاؤں کا....

کبھی فرصت اور تنہائی میں اپنے نفع اور نقصان کا اندازہ ضرور کیجئے گا....

کیوں کہ صاحب بہادر یہ وقت ہے جو یکساں رفتار کے ساتھ آپ کے لیے بھی گزرے گا اور ہمارے لیے بھی

14/10/2023

رحمان علی باجوہ کو منگل تک رہا نہ کیا تو اسلام آباد پارليمنٹ کے سامنے احتجاج ہوگا وفاقی کور کمیٹی

14/10/2023

پرائیویٹ سکولز اگر اب ٹیچرز کا ساتھ نہیں دیتے تو اپنے امتحانات کا بندوبست کر لیں۔سرکاری ٹیچرز بھی ان کے طلباء کا امتحان نہیں لیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

14/10/2023

سکول ہوں گے تو آپ سی ای اوز اور ڈی ای اوز اور ڈپٹی ڈی ای اوز کہلاؤ گے ۔۔ساتھ دیں کیونکہ اس سکرین کے پیچھے آپ بھی استا د ہیں۔

میانوالی کے اے ای اوز کس کے منتظر ہیں۔۔۔۔
14/10/2023

میانوالی کے اے ای اوز کس کے منتظر ہیں۔۔۔۔

14/10/2023

From Agega Pakistan

14/10/2023

‏ینگ پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن YPA پنجاب کے ملازمین نے احتجاج کا نیا لائحہ عمل کا اعلان کر دیا

کل سے پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں OPD سروسز بند کرنے اور ڈینگی اینڈرائڈ ایکٹیویٹیز اور EMR کا بائیکاٹ کریں گے ، YPAپنجاب

ہر ضلع میں ڈی سی دفتر کے باہر روزانہ کی بنیاد پر احتجاج ہوگا ، YPAپنجاب

سول سیکرٹریٹ کے باہر سرکاری ملازمین کے دھرنے پر پولیس کا دھاوا، مقدمات کا اندراج قبول نہیں، محمد بن ثناءاللہ

لیو انکیشمنٹ اور پنشن قوانین میں ترامیم واپس لینے تک کام نہیں کریں گے ، YPAپنجاب

نہتے سرکاری ملازمین اور پیرامیڈیکس پر تشدد اور ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا ، YPAپنجاب

پنجاب حکومت ہمیں اپنا حق لینے سے نہیں روک سکتی، سید یونس بخاری صدر YPAپنجاب

گرفتار پیرامیڈیکس کی ضمانتیں کروائیں گے، میاں مظہر الرحمٰن.

کل پنجاب بھر کے پیرامیڈیکس اوہی ڈی سروسز بند کر کے احتجاج ریکارڈ کروائیں گے.
ایمرجنسی سروسز کھلی رہیں گیں ایمرجنسی میں کام کرنے والے تمام پیرامیڈیکس سیاہ پٹیاں باندھ کر کام کریں گے

14/10/2023

سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈی بھی بند۔

14/10/2023

تمام اے ای اوز ڈپٹی صاحبان اور سی ای او صاحبان۔ آپ بھی اپنے لوگوں کا ساتھ دیں غداری نہ کریں اپنے لوگوں سے۔وزٹ کرنے سے انکار کر دیں۔

14/10/2023

پنجاب بھر کے ملازمین جان لیں کہ
یہ اعصاب کی جنگ ہے پہلے جس کے حوصلے پست ہوں گے وہ شکست کھا جائے گا ۔

یہ اب آپ پر منحصر ہے کہ آپ کے اعصاب کتنے مضبوط ہیں ؟

اپنے خون کے آخری قطرے تک ڈٹے رہیں ۔ ان شاء اللّہ کامیابی حاصل کریں گے ۔

اگیگا پنجاب ، ملازمین کی آواز✌

14/10/2023

اٹھو لوگو بغاوت سے قیامت کا سامان کردو
کہ یہ خاموش رہنے کی عادت تمہیں مار ڈالے گی
ریاست گر بچانی ہے سیاست چھین لو ان سے
ورنہ اس ریاست کو یہ سیاست مار ڈالے گی

14/10/2023

سرکاری سکولوں کی نجکاری کے خلاف والدین بھی آواز اٹھائیں۔
ورنہ تعلیم امیروں کا مشغلہ بن کر رہ جائے گا۔

14/10/2023

سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے محترم والدین اور عوام الناس کے لئے نہایت ضروری اطلاع
مصدقہ اطلاعات کے مطابق
نگران پنجاب حکومت کے سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سیکٹر کو دینے کا مذموم منصوبہ بنا رہی ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق پرائمری سکولز کی فیس فی طالب علم 3ہزار چھٹی سے آٹھویں تک 5ہزار اور نویں سے دسویں جماعت تک فیس ،8-10 ہزار تک فیس وصول کی جائیگی۔
مفت کتابیں نہیں ملیں گی۔
پرائیویٹائزیشن کے بعد غریب آدمی کے بچے تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گے۔ تعلیمی ادارے کروڑ پتی مافیاز کے حوالے کر دیئے جائینگے جن سے لاکھوں ملازمین اور اساتذہ شدید متاثر ہونگے۔
پنجاب حکومت کے اس ظالمانہ اور سفاکانہ فیصلے پر سرکاری ملازمین اور اساتذہ کرام سراپا احتجاج ہیں اگر ہم اب بھی بیدار نہ ہوئے تو بہت دیر ہو جائے گی اور ہمارے غریب بچوں کا مسقبل تاریک ہو جائے گا ۔عوام بھی اپنے بچوں کے اساتذہ کرام کا ساتھ دیں۔

13/10/2023

آئی ایم ایف کے کتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مردہ باد

13/10/2023

آجکل ہر جگہ ہر وقت ہر بندہ دو سوال کر رہا ہے
1۔ ماسٹراں دا کی رولا اے
2۔ ماسٹراں دا کی بنیا اے
میں آج ان دو سوالات کے جواب دینے کی کوشش کروں گا
سب سے پہلے تو یہ اساتذہ کا مسئلہ نہیں بلکہ دو طاقتور ادارے چھوڑ کر باقی تمام ملازمین کا مسئلہ ہے، مسئلہ یہ ہے کہ ملازمین کو نوکری دیتے وقت آئین نے جو حقوق دیے تھے اب وہ تمام حقوق ختم کیے جا رہے ہیں
گریڈ ایک کے سویپر سے لے کر گریڈ بیس کے افسر تک ہر بندہ نوکری کے پہلے دن سے لے کر آخری دن تک اپنی اصل تنخواہ سے کٹوتی کرواتا ہے کہ جب ریٹائر ہوں گا تو ریٹائرمنٹ ملے گی، جس سے اپنی بیٹی کی شادی کر لوں گا یا اپنے بوسیدہ مکان کی مرمت کر لوں گا، اب حکومت یہ حق ختم کر رہی ہے
ایک انسان کوئی بزنس کرتا ہے تو وہ بزنس اس کی وفات کے بعد اس کے بیٹے اور اس کے بعد نسل در نسل منتقل بھی ہوتا جاتا ہے اور پھیلتا بھی جاتا ہے، ایک سرکاری ملازم اپنی آدھی زندگی تعلیم میں اور پھر ساٹھ سال تک کی عمر اپنے محکمہ کو دیتا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جب بوڑھا ہو جاؤں گا تو گورنمنٹ میرا سہارہ بنے گی، اُنکی پینشن اب ختم ہو رہی ہے
جب سب ملازمین کا مسئلہ ہے تو ٹیچر کیوں احتجاج کر رہے ہیں، باقی محکمے کیوں نہیں، اُسکا جواب یہ ہے کہ ساڑھے سات لاکھ فوج کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ تعداد اساتذہ کی ہے، وہ سب متاثر ہو رہے ہیں، اس لیے احتجاج کر رہے ہیں
اب سوال یہ کے سکولز کی تالہ بندی کر کے بچوں کا تعلیمی حرج کیوں کیا جا رہا ہے؟
اس سوال کا جواب یہ ہے کہ جب کسی نشئی کو نشہ پورا کرنے کے لیے پیسے نہیں ملتے تو وہ گھر کی چیزیں بیچنا شروع کر دیتا ہے ایسا ہی معاہدہ سیاسی جماعتوں نے آئی ایم ایف سے کیا ہے کہ قومی اثاثہ جات اور ادارے بیچ کر ڈالر اُدھار لیں گے اور پھر لوٹ کر بیرون ملک بھاگ جائیں گے.
سرکاری سکولوں میں صرف سفید پوش لوگوں کے بچے پڑھتے ہیں، جن کے پاس ضرورت سے تھوڑی سی بھی زیادہ آمدن ہوتی ہے وہ اپنے بچے مقامی پرائیویٹ اداروں میں لے جاتے ہیں اور اگر حالات اچھے ہوں تو ضلع کے بہترین پرائیویٹ اداروں میں لے جاتے ہیں جہاں کی داخلہ فیس کم از کم تیس ہزار ہوتی ہے، یہ باتیں میں فرضی کہانیاں نہیں بنا رہا میں نے نوکری کی ابتدا ضلع کے دو بہترین اداروں سے کی اور اب 10 سال ہو گئے ہیں سرکاری ملازمت کو.
کچرا حکومت کو یہ ٹاسک دیا گیا کہ سرکاری اسکولز کو بیچ دو، اُن کے انکار کے بعد ( کہ ہم عوام میں جانے کے قابل نہیں رہیں گے) جاتے جاتے اُن سے یہ قانون پاس کروایا گیا کہ نگران حکومت اپنے فرض الیکشن کروانے کے علاوہ ہر وہ کام کر سکتی ہے جس کی پہلے آئین میں اجازت نہیں تھی. نگران حکومت اپنے ٹاسک کو پورا کرتے ہوئے سرکاری اسکولز کو غیر ملکی این جی اوز کو بیچ رہی ہے، جو اپنی مرضی کی فیسیں لیں گی اور اپنی مرضی کا سلیبس پڑھائیں گی ، جہاں ایک طرف روح ایمانی کا خاتمہ اور دوسری طرف سفید پوش لوگوں کے لیے تعلیم دلوانا نہ ممکن ہو جائے گا، اس طرح کی بھیڑ بکریوں اور ان پڑھ طبقے کو بیوقوف بنانا آسان ہوگا جیسا کہ پچھلے چھہتر سال سے ہو رہا ہے
تو پھر احتجاج کس کو کرنا چاہیے؟ کیا تعلیم صرف ملازمین نے اپنے بچوں کو دلوانی ہے؟
اگر تو باقی عوام بھیڑ بکریاں ہیں تو پھر واقعی ماسٹراں دا رولا اے

پیج کو اچھے اور ایکٹیو موڈریٹرز کی ضرورت ہے۔۔ کمنٹ کریں۔۔
13/10/2023

پیج کو اچھے اور ایکٹیو موڈریٹرز کی ضرورت ہے۔۔ کمنٹ کریں۔۔

13/10/2023

اگر زندگی کا اختتام موت ہی ہے تو
اسکا بہترین انتخاب شہادت ہے!!

13/10/2023

پنجاب کے 15 لاکھ ملازمین کا امتحان شروع ہوچکا ہے
اس امتحان میں فیل ہونے کا مطلب مستقبل سے ہاتھ دھو بیٹھنا ہے۔
آئیں عہد کریں، کہ ہم نے ظلم کے آگے سیسہ پلائی دیوار بننا ہے۔
ان شاء اللّہ

13/10/2023

محترم ہیڈ ٹیچرز صاحبان واساتذہ کرام
آج ایک دن سکول بند ہونے پر حکومتی حلقے پریشان ہو گئے اور آپ کی کامیابی کو ناکامی میں بدلنے کے لیے سیشل انسپکشن کے نام پر سکولز کا وزٹ کروایا جارہا ہے تاکہ وزٹ کے خوف سے سکولوں کو کھلوایا جاۓ اور اساتذہ کو حاضر شو کرکے یہ دکھایا جاۓ کہ سکول تو کھلے ہیں اور سٹاف حاضر ہے اور سٹرائیک ناکام ہے اب ہماری کامیابی اسی میں ہے کہ کل تمام سکولز بند ہوں اور کوئی بھی محترم استاد سکول کے اندر نہ ہو گیٹ کو تالا لگا ہو۔اگر سکولز کھلے تو سٹرائیک ناکام ہو گی لہذا سب لوگ ایک پلیٹ فارم پر آئیں ۔اپنی اپنی رضامندی کا ثبوت دیں سب ایک ہوں گے تو سب کا فائدہ ہوگا۔

منجانب تمام عہدیداران پنجاب ٹیچرز یونین ضلع لودھراں
ملازمین اتحاد ضلع لودھراں

کسی صورت پیچھے نہیں ہٹنا۔اگر معمار بھی پیچھے ہٹ گئے تو آگے کون بڑھے گا کوئی بات نہیں جو نقصان ہوگا سب کا ہوگا۔ ان کے باپ کا ملک نہیں اور نہ ہی ہم ان کے کتے ہیں۔

13/10/2023

میں نے بابا جی سے پوچھا کہ ملازمین ہڑتال پر ہیں کیا وہ کامیاب ہونگے یا نہیں؟ بابا جی نے پوچھا ملازمین کو کیا تکلیف ہے؟ میں نے کہا لیو انکشمنٹ رننگ بیسک پر ملتی تھی اب اب سکیل کی بیسک پے پر حکومت دینا چاہتی ہے۔ پینشن اخری پے پر ملتی تھی اب اخری سالوں کی بنیادی کی ٪ نکال کے کم دینا چاہتی ہے۔ سکول پرائیویٹ کرنا چاہتی ہے کہ اساتذہ کو تنخواہ نہ دینی پڑے اور اخراجات طلباء کے والدین کو ادا کرنے پڑیں۔ وغیرہ۔
بابا جی نے پوچھا حکومت کو کیا تکلیف ہے؟
میں نے کہا حکومت فرماتی ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے جا رہا ہے پیسوں کی ضرورت ہے۔
بابا جی نے پوچھا کہ ملک پر حکمرانی اپ ملازمین نے کی ہے' بینکوں سے قرضے اپ لوگوں نے لیے' منی لوڑرنگ' بلیک منی وائٹ' کرپشن اپ لوگوں نے کی؟
میں نے کہا توبہ توبہ ان چیزوں کو تو ہم حرام سمجھتے ہیں۔ ہم تو بچوں کو ایمانداری اور سچائی کی تعلیم دیتے ہیں۔
بابا جی نے فرمایا کے کیا حکومت کو نہیں پتہ کہ یہ ملازمین ہیں ملزم نہیں؟
یہ تمام ڈیپارٹمنٹس کے ملازمین چھوٹے افسر' اساتذہ' ڈاکٹرز' انجینئرز' کلرک' پٹواری' گرداور' تحصیلدار' ججیز' پولیس' وغیرہ نے ہی تو پورے صوبے کی مشینری یعنی سسٹم چلانا ہے۔
پھر بابا جی نے سوال کیا کے امن کے دنوں میں گھوڑے کو چنے اور گھاس مالک نہ ڈالے تو جنگ کے دنوں وہ زخم کھاۓ گااور مالک پر جان دے گا؟
ملازمین ہی تو صبح سے شام تک کام کر کے اپنے وطن کو اپنی عمر جوانی وقت نظر سب کچھ دیتے ہیں۔
پھر میں نے بابا جی سے کہا کہ حکومت دادرسی کے بجاۓ ہمارے مسائل بتانے والے ہمارے رہنماؤں کو جیل میں ڈال رہی ہے۔ ملازمین کو پولیس بے عزت کر رہی ہے مار رہی ہے۔
یہ سن کر بابا جی سکتہ میں اگئے پھر ہوش میں اۓ اور بولے کیا پولیس اپنے باپ کو اپنی ماؤں کو مار رہی ہے۔ یہ پنجاب ہے یا "غزہ".
اخر میں میں نے بابا جی کو دعا کرنے کا کہا تو وہ بولے دعا کی ضرورت نہیں ہے تمام 24/ 25 محکمے مکمل اتحاد پیدا کرو کوئی غداری نہ کرے۔ تمام کام بند کر دوتو سب مطالبات مان لیئے جائیں گے۔ یعنی یہی میری دعا ہے۔

13/10/2023

رحمٰن باجوہ کو مقدمات خارج ہونے کے بعد 16 ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کر کے کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا۔

حقائقجس ملک میں طاقت وروں سے لکھاری ہضم نہ ھوں .. جہاں بندوقوں والے لفظوں سے ڈرتے ھوں .. جہاں استاد ذلیل کئے جائیں اور ش...
13/10/2023

حقائق
جس ملک میں طاقت وروں سے لکھاری ہضم نہ ھوں .. جہاں بندوقوں والے لفظوں سے ڈرتے ھوں ..
جہاں استاد ذلیل کئے جائیں اور شمشیر زنوں کا قانون چلے ..
جہاں انسانی صحت بھی کاروبار بنے ...
جہاں تعلیم بھی بکتی ھو ...
وہاں ساغر اور بیدل بھوکے رہتے ہیں ...
وہ معاشرے بانجھ ھو جاتے ہیں .
قدرت روٹھ جاتی ہے ...

تم لوگ ان کو اپنی طاقت نہیں دکھا سکتے جو تمہاری بنیاد ہیں۔۔۔۔
13/10/2023

تم لوگ ان کو اپنی طاقت نہیں دکھا سکتے جو تمہاری بنیاد ہیں۔۔۔۔

Address

Mianwali
42200

Telephone

+923001234567

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mianwali Education Department posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Nearby event planning services


Other Party Entertainment Services in Mianwali

Show All