Ahle hadees Rishtay

  • Home
  • Ahle hadees Rishtay

Ahle hadees Rishtay Inbox me for ideal matches
(1)

02/12/2024

مسجد میں نکاح کرنے کا حکم.

اس سلسلے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی ایسی صحیح حدیث موجود نہیں جس سے ہمیں مسجد میں نکاح کرنے کی ترغیب ملتی ہو، یا مسجد میں نکاح کرنے کی فضیلت پر دلالت کرتی ہو.
ایک حدیث میں مسجد میں نکاح کرنے کا حکم آیا ہے تاہم وہ حدیث ضعیف ہے، اس لئے استدلال کے قابل نہیں.

مسجد میں نکاح کرنے کے سلسلے میں علمائے کرام کے مابین اختلاف پایا جاتا ہے:
1- حنفیہ، شافعیہ اور حنابلہ مسجد میں نکاح کرنے کو مستحب قرار دیتے ہیں، چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ: رحمہ اللہ فرماتے ہیں: نکاح عبادت ہے اس لئے مسجد میں منعقد کرنا مستحب ہے، اور یہی بات ابن القیم رحمہ اللہ نے بھی کہی ہے.
[الفتاوی الکبری (3/ 123)، إعلام الموقعين (3/ 102)، مرقاۃ المفاتيح (5/ 2072)، التیسیر بشرح الجامع الصغیر (1/ 176)، دلیل الفالحين (8/520)]
2- مالکیہ مسجد میں نکاح کرنے کو جائز قرار دیتے ہیں، حطاب الرعینی مالکی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مسجد میں نکاح کرنے کو مستحب قرار دینے کی صراحت اہل علم سے نہیں ملتی، تاہم جواز کی حد تک درست ہے.
[مواھب الجلیل (3/ 408)]
3- ابن عثيمين رحمہ اللہ فرماتے ہیں: مسجد میں نکاح کرنے کے استحباب پر کوئی دلیل موجود نہیں، اگر اتفاقاً کسی کا نکاح مسجد میں ہو جاتا ہے تو کوئی حرج نہیں، لیکن باضابطہ پروگرام بنا کر مسجد میں نکاح کرنا، اور لوگوں کو اس کی دعوت دینا اور اسے مستحب سمجھنا اس کی کوئی دلیل موجود نہیں.
[لقاء الباب المفتوح (17/ 67)]
ایک شخص نے ابن عثیمین رحمہ اللہ سے سوال کیا کہ: شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ابن القیم رحمہما اللہ مسجد میں نکاح کرنے کو مستحب سمجھتے ہیں، جب کہ آپ اسے بدعت کہتے ہیں، ایسا کیوں؟
شیخ نے جوابا کہا: کیا شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ابن القیم رحمہما اللہ نے مسجد میں نکاح کرنے کی کوئی دلیل پیش کی ہے؟ سائل نے کہا: نہیں، تو شیخ ابن عثيمين رحمہ اللہ نے کہا: پھر وہ بدعت ہے.
[الکنز الثمين (ص: 144)]
سعودی عرب کی فتاوی کمیٹی نے کہا: مسجد میں نکاح کرنا سنت نہیں ہے، اس سلسلے میں وارد حدیث ضعیف ہے.
[فتاوی اللجنۃ الدائمہ - المجموعۃ الأولی (18/ 113)]
سعودی عرب کی فتاوی کمیٹی سے سوال کیا گیا: مساجد میں نکاح کے انعقاد پر ہمیشگی اور مواظبت برتنا سنت ہے یا بدعت؟
جواب: مساجد یا اس کے علاوہ دیگر جگہوں میں نکاح منعقد کرنے کے سلسلے میں شریعت نے وسعت رکھی ہے، تاہم کوئی ایسی صحیح دلیل نہیں ملتی جس سے یہ پتہ چلے کہ مسجد میں نکاح کرنا سنت ہے، اس لئے جو مسجد میں نکاح کرنے کا اہتمام اور اس کی پابندی کرتا ہے تو یہ بدعت ہوگا.
[فتاویٰ لجنہ دائمہ (18/ 110)]
ایک جگہ سعودی عرب کی فتوی کمیٹی کہتی ہے کہ: مسجد میں نکاح کرنے پر مداومت اور ہمیشگی برتنا، نیز مسجد میں نکاح کرنے کو سنت سمجھنا بدعت ہے، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اس دین میں کوئی ایسی چیز ایجاد کی جس کی شریعت میں دلیل موجود نہیں وہ مردود ہے.
[فتاویٰ لجنہ دائمہ (18/ 111)].
شیخ البانی رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا: کیا مسجد میں نکاح کرنا سنت ہے؟
شیخ نے جواب دیا: سنت نہیں ہے، بلکہ بدعت ہے.
[تسجیلات متفرقہ، کیسٹ 49، 43 منٹ 58 سکینڈ]
خلاصہ کلام یہ کہ: مسجد میں نکاح کرنا نہ سنت ہے اور نہ ہی مستحب، اس سلسلے میں وارد حدیث ضعیف ہے.
اگر مسجد میں نکاح کرنا مستحب ہوتا یا فضیلت والا عمل ہوتا تو خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنا نکاح مسجد میں کرتے اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو بھی اس کی ترغیب دیتے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بکثرت نکاح ہوا لیکن کسی ایک حدیث میں بھی نہیں ملتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو مسجد میں نکاح کرنے کی ترغیب دی ہو.
اسی طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے بھی یہ ثبوت نہیں ملتا کہ وہ عقد نکاح کو مساجد میں کرنے کا اہتمام کیا کرتے تھے.
یہی حال صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے بعد آنے والے سلف صالحین کا بھی تھا.
جن اہل علم نے نکاح مسجد میں کرنے کو مستحب قرار دیا ہے انہوں نے اس کی کوئی دلیل ذکر نہیں کی ہے، اور استحباب و فضیلت شرعی دلیل سے ثابت ہوتی ہے، اسی علت کی بنیاد پر ابن عثيمين رحمہ اللہ نے شیخ الاسلام ابن تیمیہ اور ابن القیم رحمہ اللہ کے استحباب والے قول کو مرجوح قرار دیا ہے.
کیوں کہ: ندور حیثما دار الدلیل.
رہی بات جواز کی تو اس کی دلیل موجود ہے، چنانچہ وہ صحابیہ خاتون رضی اللہ عنہا جنہوں نے اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے ہبہ کیا تھا ان کا نکاح نبی کریم صلی اللہ ایک صحابی سے مسجد میں ہی کردیا تھا.
[فتح الباری (9/ 206)]
یاد رہے کہ یہ بات اتفاقاً تھی، باضابطہ پروگرام بنا کر یہ نکاح نہیں ہوا تھا، اس لئے یہ استحباب کی دلیل نہیں بن سکتی، زیادہ سے زیادہ ایسے جواز کی دلیل بن سکتی ہے جسے سنت سمجھ کر نہیں کیا جانا چاہئے.

قابل غور بات یہ ہے کہ: ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں عام طور پر مسجد میں نکاح کرنے کو باعث فضیلت سمجھا جاتا ہے، بلکہ نہ کرنے والے کو عجب ترچھی نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے، مزید یہ کہ لوگ صرف اور صرف اپنے بچے اور بچیوں کے نکاح کیلئے مسجد نبوی اور خانہ کعبہ کا سفر کرتے ہیں، اور اس بات پر فخر بھی کرتے ہیں، اور معاشرے کا عام مزاج یہی بن گیا ہے کہ مسجد میں نکاح کرنے کو دینداری تصور کیا جاتا ہے جو کہ سرار غلط ہے، اور یہی وہ صورت ہے جو بدعت ہے، اور جس کی تردید سعودی عرب فتوی کمیٹی، شیخ ابن عثيمين اور شیخ البانی رحمہم اللہ نے کی ہے.
جب جائز عمل سنت کا مقام لے لے تو پھر ایسی صورت میں اس کی وضاحت اور اس عمل پر تردید ضروری ہو جاتی ہے.

واللہ اعلم بالصواب

ابو احمد کلیم الدین یوسف
جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ

13/06/2024

نمازوں میں سے اللہ کے ہاں افضل ترین نماز جمعہ کی نماز فجر ہے جو جماعت کیساتھ ادا کی جائے

08/06/2024
02/06/2024

❤️ا لسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جتنےبھی دل ، جتنے بھی صبر ، جتنی بھی آنکھیں ، جتنے بھی آنسو ، جتنی بھی التجائیں ، جتنی بھی امیدیں ، جتنے بھی یقین تیرے کُن کے منتظر ہیں میرے اللہ سب کے حق میں بہترین فیصلے فرما دے سب کے دلوں کو مطمئن کر دے اپنی نظرِ رحمت سب پر فرما دے ۔"
❤️🌹آمین یارب العالمین 🤲

28/05/2024

Ek Hadith (3279)💎💎💎🕋
Maryam سورة مرىم
-048-049-050-051-052-053_
48. "And I shall turn away from you and from those whom you invoke besides Allah. And I shall call upon my Lord and I hope that I shall not be unblest in my invocation to my Lord."
49. So when he had turned away from them and from those whom they worshipped besides Allah, We gave him Ishaq (Isaac) and Ya'qub (Jacob), and each one of them We made a Prophet.
50. And We gave them of Our Mercy (a good provision in plenty), and We granted them honour on the tongues (of all the nations, i.e. everybody remembers them with a good praise).
51. And mention in the Book (this Qur'an) Musa (Moses). Verily he was chosen and he was a Messenger (and) a Prophet.
52. And We called him from the right side of the Mount, and made him draw near to Us for a talk with him [Musa (Moses)].
53. And We granted him his brother Harun (Aaron), (also) a Prophet, out of Our Mercy.

26/05/2024

لڑکی ارائیں فیملی اہل حدیث MBBS fcpsجاری عمر28سال قد5.4 DHA6 میں گھر10 مرلہ والد DD retired دیندار ارائیں فیملی سے بیٹاMBBSچاہیے نوٹ لڑکی شرعی پردہ کرتی ھے

05/05/2024

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
Looking for a religious Family
🔷 *Candidate Info.* 🔷
🔅>-Gender: Female
🔅>-Marital status:Single
🔅>-Name:
🔅>-Date of Birth: 23
🔅>-Height: 5'4
🔅>-Complexion: Fair
🔅>-Education: Graduation
Religion Edu : islamic course
Fahm ul Quran
🔅>-Sect (Maslak) : Follow Quran & Hadith (Ahle Hadith)
🔅>-Cast : Arain
🔅>-Disability : No
**
🔷 *Family Status* 🔷

🔅>-Father’s Name & Profession: businessman
🔅>-Mother’s Name & Profession: House Wife
🔅>- *Siblings Details:* 2 Brother, 1 sisters (married)
🔷 *Residence* 🔷

🔅>-House : own
🔅>-Current Address:
🔅>-Current City: Lahore
🔅>-Home : Lahore
🔅 >-Nationality : Pakistan
**
🔷 *Requirement* 🔷

🔅>-Marital status: Single.
🔅>-Financial Status: Halal Income Financially Settled
🔅>-Age: 2- 27
🔅>-Height:
🔅>-Education : Educated and own Business
🔅>-Sec: Follow Quran & Hadith( Ahle hadees
🔅>-Cast: Any good
🔅>-House: own
🔅>-City: Preferably Lahore
📱🪀 *Contact*
📞 *Contact No.(s)*:🥏 *Whatsapp

17/04/2024

*عورتوں کو امیروں سے شادی کا لالچ اور مردوں کوحسن کا لالچ لے ڈوبا
*دینداری، اخلاق، سیرت، اچھے لوگ اور شریف خاندان کو سب نے پیچھے چھوڑ دیا
*نتیجه؛ ذلالت، فساد، جھگڑے، طلاقیں۔*

13/04/2024

Profile:

Gender: female
🔹 Name: xyz
🔹 Age: 28
🔹 Height: 5.6
🔹 Weight: 67
🔹 Education: Mbbs fcps part 1
🔹 University:
🔹Cast: arain
🔹 Sect(maslak): ahle hadees
🔹Job details: MO in private hospital
🔹Pay:
🔹 Father name:
🔹 Occupation: DD in food department
🔹 Mother occupation: house wife
🔹 Total Brothers: 3
🔹 Married Brothers: 1
🔹 Sisters: 2
🔹Married sisters: 1
🔷House size: 10
🔹House own/rent: own
🔹 Address: colony
🔹 City: sahiwal
Contact :inbox
Requirements
Ahle hadees deendar family say mbbs dr larka chahiya age 30 near by

22/03/2024

🔮 _*شادیاں کیوں نہیں ھوتیں؟*_ 🔮

شادیاں نہ ہونا کتنا بڑا ایشو اور غور طلب مسئلہ ھے اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جس وقت آپ یہ پوسٹ پڑھ رہے ہیں ٹھیک اسی وقت پاکستان کے ہر چوتھے گھر میں ایک لڑکی تیس سال کی ہو چکی ہے شادی کے انتظار میں اور ان کے بالوں میں سفیدی آ لگی ہے
جن کی تعداد لگ بھگ پچاس لاکھ بنتی ہے
ایک اوسط اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک کروڑ لڑکیاں شادی کی منتظر ہیں
اسی معاشرے کا ایک فرد ہونے کے ناطے ہمیں یہ مسئلہ اپنی طرف کھینچ رہا ہے
پچھلے تین چار ماہ سے ہم اس پہ ریسرچ کر رہے تھے کہ شادیوں کی راہ میں رکاوٹ کیا ہے اور اس رکاوٹ کو کیسے دور کیا جا سکتا ھے؟
اس ضمن میں ہم نے کافی لوگوں سے بات کی ان کی رائے لی
پھر ان تمام آراء کی گروپ بندی کی ہم نے چھوٹی چھوٹی پرچیاں بنائیں اور پھر ان کا آپس میں ربط تلاش کیا ہماری اس تحقیق اور سروے کے مطابق شادیوں کے ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹیں چار چیزیں ہیں
جو نیچھے تفصیل سے لکھی گئی ہیں

*1: جہیز یا ولور*
سب سے بڑی رکاوٹ جہیز یا ولور ہے والدین کو اکثر اوقات رشتہ تو مل جاتا ہے مگر جہیز یا ولور کے لئے پیسے نہیں ہوتے جہیز کا مطلب ہے کہ لڑکی کے والدین کو اتنا ذلیل کرنا کہ پھر وہ پوری زندگی قرض ہی ادا کرتے رہیں جبکہ ولور کا مطلب ہے کہ بیٹی کے شوہر کو نکاح سے پہلے مقروض کر کے اپنی بیٹی کو کسی مقروض کے گھر بھیج دیا جائے اس مسئلے نے تقریباً تمام غریب اور متوسط درجے کے لوگوں کو نشانہ بنایا ھوا ھے۔
جس کی وجہ سے تقریباً 28 لاکھ شادیاں نہیں ھوئی یا نہیں ہو رہیں

*2: ذات پات*
یہ وہ ناسور ہے جس نے کسی طبقے کو نہیں چھوڑا امیر اور غریب جاھل اور پڑھے لکھے حتی کہ دیندار طبقہ سب اس حمام میں ننگے ہیں
یہ دوسری بڑی بیماری ہے جس نے معاشرے کو کھوکھلا کر دیا ہے اس ذات پات کی وجہ سے روزانہ ایک ہزار سے زیادہ رشتے رد کئے جاتے ہیں
یعنی اگر صرف ذات پات کا مسئلہ ہی حل ہو جائے تو 20 لاکھ شادیاں کچھ دنوں میں ہو جائیں

*3: بزدلی لالچ آئیڈیل*
یوں تو تقریباً ہر مسئلے کی وجہ ہی بزدلی ہوتی ہے اور یہ وسیع موضوع بھی ہے مگر ہم یہاں خاص طور پر بزدلی کو ایک بہت بڑا ناسور سمجھتے ہیں
کچھ والدین اپنی بیٹیوں کی شادی اس لئے نہیں کرتے کیونکہ وہ سوچتے ہیں یہ پڑھے پھر جاب کرے اور پھر شادی ہو جائے تاکہ ان کی زندگی بہتر گزرے مگر پڑھنے جاب دیکھنے اور پھر سال دو سال ان کے پیسے کھانے کے بعد لڑکی کو کہا جاتا ہے کہ اب خود رشتہ دیکھ لے
جبکہ وہ بیچاری 35 سال عمر کراس کر چکی ہوتی ہے بزدل صرف والدین نہیں ہوتے بچیاں بھی ہوتی ہیں مجھے کئی سو لوگوں نے یہ رائے بھی دی کہ ان کو وہ ہیرو یا آئیڈیل نہیں ملتا جو ان کو چاہیے پھر وہ ایک دن ویلنٹائن کے انتظار میں صرف ویلن کو گلے لگا لیتی ہیں
کچھ لڑکیاں لاڈلی بنی ہوتی ہیں تو وہ شادی اس لئے نہیں کرتیں کیونکہ ان کو ڈر ہوتا ہے یہ مزے وہاں نہیں ملے لگے بزدلی سے شادی نہ ہونے کا سب سے بڑا مسئلہ تب پیدا ہوتا ہے جب لڑکی یا لڑکے کو عشق ہو جائے اور گھر والے نہ مانے پھر بھی ایک نمایاں تعداد شادی کرنے میں شرم محسوس کرتی ہے

*4: دوسری شادیاں*
بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں یہ خوف سا ہے کہ دوسری شادی پتہ نہیں کتنا بڑا ظلم ہے
ایک تو ہماری زبانوں میں دوسری بیوی کا نام اتنا خوفناک ہے سوتن بن وغیرہ
جس سے لوگ ڈر جاتے ہیں
انڈین کلچر رسومات فلمیں ڈرامے اور سوپ سیریلز نے پاکستانی لوگوں کی زندگیاں خراب کر دی ہیں
دوسری شادی کو ایک معاشرتی ناسور بنا کر رکھ دیا گیا ہے عورت ہی عورت کی دشمن ہے جبکہ مرد اگر انصاف کر بھی سکتا ہو تو دوسری شادی کا نام نہیں لے سکتا

*حل:* 👇
ہمیں چاہیے کہ ایک بھرپور تحریک چلائیں
شادی ھالوں دھوم دھام والی شادیوں جہیز ولور سجاوٹ پہ بے پناہ اخراجات نمود و نمائش قیمتی اور انتہائی مہنگے ڈریس اور ذات پات کا مکمل بائیکاٹ کریں
لڑکی والوں کے گھر کھانے پہ مکمل پابندی لگا دی جاۓ
نکاح انتہائی سادہ اور مسجد میں کیا جاۓ
مروجہ ناجاٸز مہندی مایوں اور دیگر خرافات پہ سخت پابندی اور سزائیں ہوں
شادی کے جملہ اخراجات دلہے کی ایک تنخواہ یا ماھانہ آمدنی سے زیادہ نہ ہوں
نکاح کی دستاویزات اور مراحل بہت آسان ہوں
بارات بینڈ باجہ پہ پابندی ہو
نکاح پہ صرف دلہے کے گھر والے ھی آئیں
شادی کا بڑا فنکشن صرف اور صرف ولیمہ ہو
وہ بھی دلہا کی استطاعت کے مطابق
جبکہ حکومت کو چاہیے کہ ایک قانون بنائے جس کی رو سے کسی لڑکی یا لڑکے کو تب تک یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملے جب تک وہ نکاح نامہ ساتھ نہ لائے
حکومت کو یہ بھی چاہیے کہ جہیز ولور اور لڑکیوں کی شادی سے پہلے جابز پر مکمل پابندی لگائے
جاب صرف شادی شدہ خواتین کو دی جائے
یا ایسی خواتین کے لئے جابز کی رعایت کردی جائے جن کا کوئی اور زریعہ معاش نہ جیسے بعض خاندانوں کی کفالت خواتین خود کرتی ہیں جن کے والد یا بھائی وغیرہ نہیں ہوتے یا روزگار سے معذور ہوتے ہیں
سوسائٹی یہ بھی کر سکتی ہے کہ مشترکہ شادیوں کو ترویج دی جاۓ جہاں صرف ایک سادہ ڈش اور زیادہ سے زیادہ شادیاں ہوں
دوسری شادی کا رواج عام کیا جاۓ
جن مردوں کی مالی اور اسبابی استطاعت میسر ہے ان کی بیویاں اپنا ظرف بڑا کریں
اللّٰہ اجر دینے والا ھے
جس محلے یا یونین کونسل میں کوئی بیوہ یا مطلقہ عورت موجود ہو وہاں کا چیئرمین اس کی دوسری شادی کے لئے معاونت کا ذمہ دار ہو
انڈین میڈیا کی جہالت اور بھارتی رسومات ختم کرنے کے لئے اسلامی تعلیمات خانگی نظام اور شادی کے اصل طریقہ کار کی مناسب تشہیر کی جائے

*یاد رکھیں...*
جلدی شادیوں کا نہ ہونے سے زنا بڑھ رہا ہے
نسوانیت ختم ہو رہی ہے
مردانگی ضائع ہو رہی ہے
بے راہ روی عام ہو رہی ہے
معاشرتی ناہمواریاں پیدا ہو رہی ہیں
چھوٹی چھوٹی بچیوں کے ساتھ ریپ اور قتل و غارت ہو رہی ہے
اغلام بازی اور امرد پرستی یعنی (خوبصورت لڑکوں سے دوستی) کی نحوست بڑھ رہی ہے
اگر اب بھی کچھ نہ سوچا گیا تو آنے والا وقت مزید تباہی و بربادی کے ساتھ ہمارا منتظر ہے
اور سب سے بڑھ کر ہم سب نے اس کا جواب دینا ہے اللّٰہ کے ہاں
ضروری نہیں کہ تمام باتوں سے آپ اتفاق کریں
اگر کسی کو میری یہ پوسٹ بُری لگے تو میں معذرت خواہ ہوں آپ کے الفاظ آپ کی پہچان ہے

*تحریر کو صدقہ جاریہ ہے اور اللہ کی رضا کی نیت سے اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کیجئے ہو سکتا ہے آپ کی تھوڑی سی محنت یا کوشش کسی کی وجہ سے یہ تحریر کسی کے دل میں اتر جائے*

21/02/2024

لڑکا ارائیں فیملی اہل حدیث MBBS fcpsجاری عمر27سال قد5.10 جوھر ٹاون میں گھر10 مرلہ والد بزنسمین دیندار اہل حدیث فیملی کی بیٹیMBBS ' نوٹ لڑکی شرعی پردہ کرتی ھو

ایک وہ طبقہ ہے جن کے ہاں شادی سے پہلے قوالی نائٹ پھر  مہندی اور پھر بارات پر لاکھوں کی ویلیں اور دوسرا طبقہ وہ ہے جن کی ...
15/02/2024

ایک وہ طبقہ ہے جن کے ہاں شادی سے پہلے قوالی نائٹ پھر مہندی اور پھر بارات پر لاکھوں کی ویلیں اور دوسرا طبقہ وہ ہے جن کی بیٹیاں مایوں میں بیٹھی دعائیں کرتی ہیں کہ باپ کو کوئی ادھار مل جاۓ تو بارات کا کھانا پورا ہو جاۓ۔ میری دھرتی کا اصل مسلہ انہی دو طبقات کی گہری تقسیم کا ہے 🙂💔🌙

03/02/2024

سونا سوا دو لاکھ روپے تولہ ہونے کی وجہ سے عام عوام کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے، اس سے بیوقوف مڈل کلاسیوں کی شادیاں بھی پہنچ سے دور ہو رہی ہیں، جنہوں نے گولڈ جیولری کا دکھاوا ضرور کرنا ہوتا۔ اور زیادہ تر وہ گولڈ بعد میں سالہا سال سنبھال کر رکھ لیا جاتا یے اور فنکشنز پر بھی پہنا نہیں جاتا۔
مڈل کلاس یا لوئر مڈل کلاس کے لوگ اتنے بیوقوف ہوتے ہیں کہ لڑکا پوری عمر موٹرسائیکل چلاتا ہے لیکن بارات والے دن کئی عدد نئی کاریں کرائے پر لیکر دلہن کے گھر پہنچ جاتا ہے، اور شادی سے اگلے دن پھر وہ دلہا اور دلہن موٹر سائیکل پر رُلتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ شادی پر دونوں گھر اتنی تو فضول خرچی کر ہی لیتے ہیں کہ اگر بچت کی جائے تو چھوٹی موٹی گاڑی آسانی سے آ سکتی ہے۔
جہیز میں لڑکی کو درجنوں بستر، کمبل، رضائیاں، تکیے دیے جاتے جو کسی پیٹی یا الماری میں دس بیس سال بھی بند رہتے۔ اس سے بھی گھٹیا کام یہ ہے کہ لڑکی کیلیئے دونوں طرف سے کئی عدد سوٹ اور جوتے صرف اسلیئے خریدے جاتے کہ آنے والے مہمانوں کو دکھائے جائیں۔ جو بعد میں آؤٹ آف فیشن ہو جاتے۔
یہ بیوقوف لوگ پوری عمر دال روٹی کھاتے ہیں، ایک ایک روپے کی بچت کرتے ہیں،لیکن شادی پر صرف دکھاوے کیلیئے بریانی، مٹن، بیف اور پتا نہیں کیا کیا انتظام کیا جاتا۔ اور وہ بھی ایک بار نہیں بلکہ مہندی، بارات، ولیمہ کیلیئے۔
لڑکے کی شادی پر دس پندرہ لاکھ لگا دیں گے لیکن سادگی سے شادی کر کے باقی پیسے اس لڑکے کو نہیں دیں گے کہ وہ اپنا کوئی کام کاج کر لے۔
دلہن کا ایک فنکشن کا میک اپ پچیس تیس ہزار سے شروع ہو کر کئی لاکھوں تک جاتا ہے، جو کہ پانچ سات گھنٹے کے لیے ایک جعلی تصویر پیش کرتا ہے۔
اس سارے معاملات میں لڑکے لڑکی والے دونوں برابر کے حصہ دار ہوتے۔ اور عام طور پر سب سے بڑا کردار لڑکے کی ماں کا ہوتا، جس نے اپنی ناک اونچی رکھنا ہوتی۔

Copy paste

ڈاکٹر رانا محمد شعیب الرحمٰن۔

Big shout out to my newest top fans! 💎Sufyan Sufyan
01/02/2024

Big shout out to my newest top fans! 💎

Sufyan Sufyan

23/01/2024

اسلام علیکم جن کے رشتے نہیں ہو رہے ہمارے ساتھ رابطہ کریں انشاءاللہُ ہم پوری کوشش کریں گے اور ہم اللہ کی رضا کے لیے رشتے کرواتے ہیں کوئی ایڈوانس فیس نہیں لیتے ہم شکریہ

Address

Faislabad

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ahle hadees Rishtay posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ahle hadees Rishtay:

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Contact The Business
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your business to be the top-listed Event Planning Service?

Share