28/05/2024
اسلام آباد ( پ۔ر)
راولپنڈی/اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر شکیل احمد، ایگزیکٹو کونسل کے اراکین، پی ایف یو جے کے فنانس سیکرٹری جمیل مرزا، طارق عثمانی، فرحت فاطمہ، اسحٰق چوہدری، مدثر الیاس کیانی، رانا رضوان، فرخ نواز بھٹی، یاسر نذر، ضیغم نقوی، وحید جنجوعہ اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں روزنامہ ایکسپریس کے سینیئر سٹاف رپورٹر صالح مغل کو دوران ڈیوٹی نیب اہلکاروں کی طرف سے بحریہ ٹاؤن کے دفاتر کے اندر لے جا کر زبردستی حبس بے جا میں رکھنے، ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے ریاستی اداروں کی کھلے عام غنڈہ گردی قرار دیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہا کہ نیب اہلکاروں نے جب بحریہ ٹاؤن کے دفاتر میں چھاپہ مارا تو صالح مغل اس واقعہ کی کوریج کے لیے وہاں موجود تھے اور اپنی صحافتی ڈیوٹی ادا کررہے تھے کہ اس دوران متعدد اہلکاروں نے انھیں زبردستی پکڑ لیا اور تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کے دفاتر کے اندر لے گئے اور قدرے ویران حصے میں لے جا کر دونوں موبائل فون چھین کر توڑ دیے اور کئی گھنٹوں تک غیر قانونی طور حبس بے جا میں رکھنے کے بعد دھمکیاں دیں کہ اگر دوبارہ نظر آئے تو تمھاری خیر نہیں، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کی قیادت نے نیب اہلکاروں کی اس کھلی غنڈہ گردی کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ صحافیوں کو صحافتی ذمہ داریاں روکنے کے مترادف ہے اور صحافیوں کو پیغام ہے کہ وہ ذمہ دار صحافت سے دور رہیں
انہوں نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی اور چیرمین نیب سے اس افسوسناک واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرانے اور اس واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی کرکے انہیں قرار واقعہ سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور اہلکاروں کی طرف سے جو ان کے قیمتی موبائل توڑے گئے ہیں وہ ریکور کرائے جائیں۔