05/10/2023
ھلاکو خان کی بیٹی بغداد میں گشت کر رھی تھی کہ ایک ھجوم پر اس کی نظر پڑی۔ پوچھا لوگ یہاں کیوں اکٹھے ھیں؟
جواب آیا: ایک عالم کے پاس کھڑے ھیں۔
اس نے عالم کو اپنے سامنے پیش ھونے کا حکم دیا۔ عالم کو تاتاری شہزادی کے سامنے لا حاضر کیا گیا۔
شہزادی مسلمان عالم سے سوال کرنے لگی: کیا تم لوگ اللہ پر ایمان نہیں رکھتے؟
عالم: یقیناً ھم ایمان رکھتے ھیں
شہزادی: کیا تمہارا ایمان نہیں کہ اللہ جسے چاہے غالب کرتا ھے؟
عالم: یقیناً ھمارا اس پر ایمان ھے۔
شہزادی: تو کیا اللہ نے آج ھمیں تم لوگوں پر غالب نہیں کردیا ھے؟
عالم: یقیناً کردیا ہے-
شہزادی: تو کیا یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ خدا ھمیں تم سے زیادہ چاھتا ھے؟
عالم: نہیں
شہزادی: کیسے؟
عالم: تم نے کبھی چرواھے کو دیکھا ھے؟
شہزادی: ھاں دیکھا ھے
عالم: کیا اس کے ریوڑ کے پیچھے چرواھے نے اپنے کچھ کتے رکھے ھوتے ھیں؟
شہزادی: ھاں رکھے ھوتے ھیں۔
عالم: اچھا تو اگر کچھ بھیڑیں چرواھے کو چھوڑ کو کسی دوسری طرف کو نکل کھڑی ھوں اور چرواھے کی سن کر واپس آنے کو تیار ھی نہ ھوں تو چرواھا کیا کرتا ھے؟
شہزادی: وہ ان کے پیچھے اپنے کتے دوڑاتا ھے تاکہ وہ ان کو واپس اس کی کمان میں لے آئیں۔
عالم: وہ کتے کب تک ان بھیڑوں کے پیچھے پڑے رھتے ھیں؟
شہزادی: جب تک وہ فرار رھیں اور چرواھے کے اقتدار میں واپس نہ آجائیں۔
عالم نے کہا : تم تاتاری لوگ زمین میں ھم مسلمانوں کے حق میں خدا کے چھوڑے ھوئے کتے ھو جب تک ھم خدا کے در سے بھاگے رھیں گے اور اس کی اطاعت اور اس کے منہج پر نہیں آجائیں گے تب تک خدا تمہیں ھمارے پیچھے دوڑائے رکھے گا اور ھماری گردنوں پر مسلط رکھے گا۔ جب ھم خدا کے در پر واپس آجائیں گے اُس دن تمہارا کام ختم ھو جائے گا۔
آج پھر وھی حال ھے آج کتے ھم پر مسلط ھیں یہودیوں عیسائیوں اور ان کے لبرل غلاموں کی صورت میں۔ جو نا عورتوں پر نا بچوں پر نا بوڑھوں اور نا جوانوں پر رحم کرتے ھیں۔
اور جب تک ھم واپس اسلام کی طرف نا آ جائیں تب تک ھم پر مسلط رھیں گے۔
سوچئے گا ضرور